(ایجنسیز)
اسرائیلی حکام نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان کے مقام پر فلسطینی شہریوں میں مکانات اور دیگر تجارتی اور زرعی اپارٹمنٹس کی مسماری کے لیے تازہ وارننگ نوٹس جاری کیے ہیں۔
وادی حلوہ۔ سلوان مرکزاطلاعات کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کو یہودی بلدیہ کے اہلکار فوجی حکام کی معیت میں سلوان میں آئے اور انہوں نے مقامی فلسطینی شہریوں میں کئی رہائشی مکانات دکانیں اور زرعی مقاصد کے لیے استعمال کی جانے والی عمارتوں کو گرانے کے احکامات جاری کیے۔ نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ جن عمارتوں کو گرانے کے لیے کہا گیا ہے وہ بیت المقدس میں اسرائیل کی شہری حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے ہیں۔ اس لیے ان کا گرایا
جانا ضروری ہے۔ عمارتوں کے علاوہ سلوان میں ایک کھیل کا میدان بھی ختم کرنے اور اسےاسرائیل کے حوالے کرنے کا کہا گیا ہے۔
انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے اسرائیل کی دیہی حکومت کے اہلکاروں کےہمراہ وادی حلوہ، عین اللوزہ، وادی یاصول، بئر ابو ایوب اور سلوان میں راس العامود میں بھی چھاپے مارے۔ انہوں نے ان کالونیوں کے باہر دیواروں پر بھی مکانات مسماری کے نوٹسز چسپاں کیے۔
خیال رہے کہ بیت المقدس میں صہیونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا عمل پچھلےکچھ سالوں سے غیرمعمولی انداز میں تیز کردیا گیا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مکانات مسماری اور یہودی آباد کاری کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دے چکی ہیں۔